بنگلورو۔6/اگست( عبدالحلیم منصور/ایس اونیوز) وزیر اعلیٰ سدرامیا کی ہدایت کے مطابق آج صبح سویرے برہت بنگلورمہانگر پالیکے نے شہر میں بڑے نالوں پر غیر قانونی قبضوں کو ختم کرانے کیلئے انہدامی مہم کاسلسلہ شہر کے کئی علاقوں میں بیک وقت شروع کردیا۔ نالوں اورتالابوں پر غیر قانونی قبضوں کے ذریعہ عالیشان عمارتیں کھڑی کرنے والے بلڈروں میں اس مہم کی وجہ دہشت پھیل گئی ہے۔ بڑے نالوں پر قابض بارسوخ سیاست دانوں، اعلیٰ افسران اور ان کی مدد سے فائدہ اٹھانے والے رئیل ایسٹیٹ مافیا کو اس انہدامی مہم سے بہت بڑی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ آج صبح 9 بجے سے بی بی ایم پی نے پولیس کی مدد سے یلہنکا، بمن ہلی اور مہادیو پورہ اسمبلی حلقوں کے 32مقامات پر بیک وقت انہدامی مہم شروع کی اور کروڑہا روپیوں کی املاک اپنے قبضے میں کرلی۔ بڑے نالوں پر بی بی ایم پی اور دیگر ایجنسیوں کے افسران کی ملی بھگت سے تعمیر شدہ دس سے زائد اپارٹمنٹوں کی عمارتوں کو منہدم کرنے کا سلسلہ آج سے شروع کردیاگیا۔یلہنکا میں بی بی ایم پی جوائنٹ کمشنر سرفراز خان کی قیادت میں انہدامی مہم چلائی گئی۔یہاں شیونا ہلی، پٹیناہلی، اور دیگر علاقوں میں پانچ مقامات پر نالوں پر غیر قانونی قبضہ ختم کرادیا گیا۔ حالانکہ ان عمارتوں کے مالکان اور بی بی ایم پی افسران کے درمیان صبح سویرے تکرار ہوئی، لیکن انہدامی مہم میں بی بی ایم پی نے کامیابی حاصل کرہی لی۔ مہادیو پورہ ڈویژن میں کسوانا ہلی سے انہدامی مہم کاآغازکیا گیا۔ اس انہدامی مہم کے دوران دس مقامات پر نالوں پر قبضہ ختم کرادیا گیا اور ساتھ ہی تالاب پر ہوئے ایک قبضے کو بھی ختم کرانے کیلئے انہدامی مہم چلائی گئی۔ بمن ہلی ڈویژن کے بنرگٹہ ارکیرے وارڈ میں آنے والے آؤنی شرنگیری نگر میں انہدامی مہم چلائی گئی۔ یہاں 9عمارتوں اور آٹھ خالی سائٹوں کو بی بی ایم پی نے اپنی تحویل میں لے لیا اور عمارتیں منہدم کردیں۔ اولہلی میں بی ایم ایچ کالج کے قریب آٹھ ایکڑ زمین پر قبضہ کرلیا گیاتھا، اسے بھی خالی کرایا گیا، اس کے علاوہ اتر ہلی میں دو ایکڑ زمین اور سادہلی تالاب کے قریب آٹھ ایکڑ زمین پر بھی بی بی ایم پی نے اپنا قبضہ بحال کرلیا۔ شہر کے دیگر علاقوں میں بھی بی بی ایم پی کی طرف سے نہ صرف عمارتیں بلکہ گاڑیوں کی پارکنگ کے شیڈ وغیرہ منہدم کردئے گئے۔ ہر ایک مقام پر بی بی ایم پی نے دو جے سی بی، دو کپریسر، گیاس کٹرس، اٹاچی، اور دیڑھ سو مزدوروں کے علاوہ ملبہ ہٹانے کیلئے سینکڑوں کی تعداد میں ٹیکروں کا استعمال کیا۔ بی بی ایم پی نے فیصلہ کیا ہے کہ جن مقامات پر انہدامی مہم چلائی گئی ہے وہاں مالکان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کیا جائے گا۔ بی بی ایم پی جوائنٹ کمشنر سرفراز خان نے اس کارروائی کی تفتیش کرتے ہوئے کہاکہ کسی بھی حال میں بی بی ایم پی کی املاک اور شہر کے بڑے نالوں پر قبضہ کرنے والوں کو بخشنے کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ شہر بنگلور کو مستقبل کی پریشانیوں سے بچانے کیلئے بی بی ایم پی کی طرف سے اس طرح کی انہدامی مہم کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے سرفراز نے کہاکہ شہر میں بارش کی وجہ سے عوام کو جن پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے یہ غیر قانونی قبضہ جات ان پریشانیوں کی اصل وجہ بنی ہوئی ہیں۔ ریاستی ہائی کورٹ نے بھی بڑے نالوں پر قبضہ ختم کرانے حکومت کو سخت ہدایت دی ہے، اسی لئے بی بی ایم پی نے عوام کو مشکلات سے نکالنے یہ انہدامی مہم شروع کی ہے، تاکہ بارش کے مرحلے میں پانی آسانی سے شہر سے باہر بہہ جائے۔انہوں نے بتایاکہ جن جائیدادوں کی تعمیر نالوں اور تالابوں پر قبضہ کرکے کی گئی ہے ان کی نشاندہی کرکے ان پر مارکنگ کی جاچکی ہے۔ جن اثاثوں پر مارکنگ کی گئی ہے ان کا انہدام ہر حال میں طے ہے۔ سرفراز خان نے بتایاکہ عدالت عظمیٰ کے حکم کے مطابق نالوں کے کناروں اور عمارت کے درمیان جو بفر زو ن کا فاصلہ ہونا ہے، اتنے فاصلے تک انہدامی مہم چلائی جائے گی، اس سے باہر کسی بھی عمارت کو نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔
میئر کا ردعمل: شہر میں غیر قانونی طور پر نالوں پر تعمیر کی گئی عمارتوں کو منہدم کرنے کیلئے آج صبح بیک وقت 32مقامات پر بی بی ایم پی کی طرف سے شروع کی گئی انہدامی مہم کا میئر منجوناتھ ریڈی نے بھرپور دفاع کیا اور کہا کہ نالوں پر غیر قانونی قبضے ہٹانے کے معاملے میں کسی طرح کی مصالحت نہیں کی جائے گی۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ شہر میں حالیہ موسلادھار بارش کے نتیجہ میں نالوں پر غیر قانونی قبضوں کی وجہ سے لوگوں کو بہت بڑی مصیبت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ آنے والے دنوں میں ایسی صورتحال ہرگز پیدا نہ ہو اس کیلئے بڑے نالوں پر قبضوں کو ہٹانے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا نے بھی نالوں پر قبضوں کو فوراً ہٹانے کی ہدایت دی ہے۔ اس ہدایت کے مطابق آج بمن ہلی، مہادیو پورہ اور یلہنکا میں انہدامی مہم کو آگے بڑھایا گیا۔ انہوں نے کہاکہ بڑے نالوں پر قبضہ کرنے والوں کے مقام اور مرتبے کی پرواہ کئے بغیر انہدامی مہم چلانے بی بی ایم پی افسران کو سخت ہدایت دی گئی ہے۔ اگلے کچھ دنوں تک ان قبضوں کو ہٹانے کیلئے بلامروت کارروائی جاری رکھی جائے گی۔ شہر میں بڑھتی ہوئی ٹریفک کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے 60مقامات پر اسکائی واک کی تعمیر کا اعلان کرتے ہوئے میئر نے کہاکہ شہر میں دیگر اسکائی واک کی دیکھ بھال اور مرمت کا کام بھی جلد ہی شروع کردیا جائے گا۔